Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_adac49a2ee8f8017044265db52e77c8c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے - ساحر ہوشیار پوری کی شاعری - Darsaal

ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے

ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے

بتائے کون کہ رنگ بہار کیسا ہے

وہ سامنے تھے تو دل کو سکوں نہ تھا حاصل

چلے گئے ہیں تو اب بے قرار کیسا ہے

یقین تھا کہ نہ آئے گا مجھ سے ملنے کوئی

تو پھر یہ دل کو مرے انتظار کیسا ہے

اگر کسی نے تمہارا بھی دل نہیں توڑا

تو آنسوؤں کا رواں آبشار کیسا ہے

مجھے خبر ہے کہ ہے بے وفا بھی ظالم بھی

مگر وفا کا تری اعتبار کیسا ہے

ترے مکان کی دیوار پر جو ہے چسپاں

تلاش کس کی ہے یہ اشتہار کیسا ہے

یہ کس کے خون سے ہے دامن چمن رنگیں

یہ سرخ پھول سر شاخ دار کیسا ہے

اب ان کی برق نظر کو دکھاؤ آئینہ

وہ پوچھتے ہیں دل بے قرار کیسا ہے

مری خبر تو کسی کو نہیں مگر اخترؔ

زمانہ اپنے لئے ہوشیار کیسا ہے

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Hoshiyarpuri. is written by Sahir Hoshiyarpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Hoshiyarpuri. Free Dowlonad  by Sahir Hoshiyarpuri in PDF.