میں لبادہ اوڑھ کر جانے لگا

میں لبادہ اوڑھ کر جانے لگا

پتھروں کی چوٹ پھر کھانے لگا

میں چلا تھا پیڑ نے روکا مجھے

جب برستی دھوپ میں جانے لگا

دشت سارا سو رہا تھا اٹھ گیا

اڑ کے طائر جب کہیں جانے لگا

پیڑ کی شاخیں وہیں رونے لگیں

ابر کا سایہ جہاں چھانے لگا

پتھروں نے گیت گایا جن دنوں

ان دنوں سے آسماں رونے لگا

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahil Ahmad. is written by Sahil Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahil Ahmad. Free Dowlonad  by Sahil Ahmad in PDF.