Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7252ec46ef0d5df76380eb26d7d6f43e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ سے آنسو ٹپکا ہوگا - ساحل احمد کی شاعری - Darsaal

آنکھ سے آنسو ٹپکا ہوگا

آنکھ سے آنسو ٹپکا ہوگا

صبح کا تارا ٹوٹا ہوگا

پھیل گئی ہے نور کی چادر

رخ سے آنچل سرکا ہوگا

پھیل گئے ہیں رات کے سائے

آنکھ سے کاجل ڈھلکا ہوگا

بکھری پتی دیکھ کے گل کی

کلیوں نے کیا کیا سوچا ہوگا

دیکھ مسافر بھوت نہیں ہے

راہ کا پتہ کھڑکا ہوگا

عارض گل پہ دیکھ کے شبنم

کلیوں نے منہ دھویا ہوگا

چپ چپ رہنا ٹھیک نہیں ہے

بات بڑھے گی چرچا ہوگا

گھوم رہے ہیں شہروں شہروں

کوئی تو آخر تم سا ہوگا

آج کنواں بھی چیخ اٹھا ہے

کسی نے پتھر مارا ہوگا

پھیل گئی ہے پیار کی خوشبو

کوئی پتنگا جلتا ہوگا

مجھ سے ناطہ توڑ کے ساحل

وہ بھی اب پچھتاتا ہوگا

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahil Ahmad. is written by Sahil Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahil Ahmad. Free Dowlonad  by Sahil Ahmad in PDF.