Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bb63d1cccb63351fcbc29323f0f15d0d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے - صاحبہ شہریار کی شاعری - Darsaal

ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے

ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے

یہ دیکھنا ہے کہ اب وار کس پہ کرتا ہے

خبر یہ عام ہے پھر بھی یہ کیسا پردہ ہے

کہ ٹوٹا آئنہ اس نے سنبھال رکھا ہے

زباں بھی چپ ہے فضا پر ہے خامشی طاری

ہے کس کا خوف تجھے کیوں کسی سے ڈرتا ہے

تمہارے پاؤں کے نیچے کہیں زمیں ہی نہیں

سفر کا کر کے تو کیسے ارادہ بیٹھا ہے

ہوئی ہے شام دریچوں پہ چاند چمکے ہے

ہے کس کا سایہ جو شب بھر سسکتا رہتا ہے

کہاں کہاں نہ پرندوں نے پنکھ پھیلائے

مگر یہ کیا کہ کسی شاخ پر ٹھکانا ہے

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahiba Sheheryar. is written by Sahiba Sheheryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahiba Sheheryar. Free Dowlonad  by Sahiba Sheheryar in PDF.