اک برف کا دریا اندر تھا

اک برف کا دریا اندر تھا

دہکا ہوا سورج سر پر تھا

نفرت کے شعلے دہکتے تھے

اک خوف کا عالم گھر گھر تھا

ہر دل میں تھے خدشات کئی

ہر لمحہ دہشت منظر تھا

ظاہر میں لگتا تھا موم کا وہ

چھو کر دیکھا تو پتھر تھا

نغمے لکھتا تھا اشکوں سے

ایسا بھی ایک سخنور تھا

جو ہار کو جیت بنا دیتا

کیا کوئی ایسا سکندر تھا

ہنستا رہتا تھا وہ غم میں

غم کا وہ شاید خوگر تھا

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahiba Sheheryar. is written by Sahiba Sheheryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahiba Sheheryar. Free Dowlonad  by Sahiba Sheheryar in PDF.