چھوڑ کر کاشانوں کو طائر گئے

چھوڑ کر کاشانوں کو طائر گئے

روکنا چاہا تھا پر کیوں کر گئے

پتہ پتہ بھی اڑا کر لے گئی

آندھی کے ہم رہ سبھی منظر گئے

ہاں وہی موسم تھا اور ہم بھی وہی

راہ تکتے تھے جو وہ بے گھر گئے

برف تھی کہرا بھی تھا اور خامشی

دیکھ کر وہ حادثہ ہم ڈر گئے

روشنی کا ایک ہیولیٰ ساتھ تھا

جو ہوا کے ساتھ تھے خنجر گئے

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahiba Sheheryar. is written by Sahiba Sheheryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahiba Sheheryar. Free Dowlonad  by Sahiba Sheheryar in PDF.