جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں

جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں

ہماری یاد زینت کتاب کے لیے نہیں

نکل کے آسماں پہ آ سمندروں پہ نام لکھ

تو چاند ہے تو چادر حجاب کے لیے نہیں

مری امانتیں سنبھال اجال دے مرے نقوش

یہ درد اب کسی سے انتساب کے لیے نہیں

مروتوں کے زخم بھی عزیز رکھنا جان سے

سلوک دوستاں ہے یہ حساب کے لیے نہیں

لہو کا ذائقہ نہ چکھ لہو کا تجربہ نہ کر

لہو ہے اضطراب اضطراب کے لیے نہیں

مرے جنوں کو خیر و شر کے دائرے سے دور رکھ

یہ زندگی کا حسن انتخاب کے لیے نہیں

ہر ایک اجنبی سے اپنا مدعا بیاں نہ کر

نظر شناس ہے تو اجتناب کے لیے نہیں

(623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Waheed. is written by Sahba Waheed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Waheed. Free Dowlonad  by Sahba Waheed in PDF.