Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb5ee6fd364f92e9d9967832349f1996, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک میں ہوں ایک تو ہے با خبر کوئی نہیں - صہبا وحید کی شاعری - Darsaal

ایک میں ہوں ایک تو ہے با خبر کوئی نہیں

ایک میں ہوں ایک تو ہے با خبر کوئی نہیں

ہاتھ میں دے ہاتھ اپنا سر بسر کوئی نہیں

شام مشفق ہے قریب آ درد کا درماں کریں

رات کے صحرا میں اپنا چارہ گر کوئی نہیں

ریت کے سینہ پہ رہ رہ کر چمک اٹھتا ہے کچھ

اب بہ جز اک نقش پا کے راہ بر کوئی نہیں

موڑ کے بائیں طرف ہے سنگ اندازوں کا شہر

دل سا آئینہ نہ لے جا شیشہ گر کوئی نہیں

جانے یہ آسیب ہے کس کی صدا کا در بہ در

میں یہاں ہوں میں یہاں ہوں دیدہ ور کوئی نہیں

ڈھونڈتے پھرتے ہو کس کو چاند کی مشعل لئے

زندگی اک فاصلہ ہے منتظر کوئی نہیں

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Waheed. is written by Sahba Waheed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Waheed. Free Dowlonad  by Sahba Waheed in PDF.