Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fd3754b8eebba4363b0265ae8a137a3b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
احباب بھی ہیں خوب کہ تشہیر کر گئے - صہبا وحید کی شاعری - Darsaal

احباب بھی ہیں خوب کہ تشہیر کر گئے

احباب بھی ہیں خوب کہ تشہیر کر گئے

میرا سکوت عشق سے تعبیر کر گئے

جادو اثر تھے ہونٹ کہ ساغر کو چوم کر

کچھ اور ہی شراب کی تاثیر کر گئے

ہر عضو جیسے جسم کا تھا بولتا ہوا

لہرائے اس کے ہاتھ کہ تقریر کر گئے

از بام تا بہ مے کدہ گیسو دھواں دھواں

عالم تمام حلقۂ زنجیر کر گئے

تحریر خط جام سے سب وا ہوئے رموز

ہم عقدۂ میان کی تدبیر کر گئے

ہاں کاتبان نامۂ اعمال کو تھی کد

کچھ اور میری فرد میں تحریر کر گئے

صہباؔ وہ ایک لفظ تھا دیوار کا لکھا

ہم جو مٹے تو عشق کی توقیر کر گئے

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Waheed. is written by Sahba Waheed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Waheed. Free Dowlonad  by Sahba Waheed in PDF.