مجھے ملا وہ بہاروں کی سر خوشی کے ساتھ

مجھے ملا وہ بہاروں کی سر خوشی کے ساتھ

گل و سمن سے زیادہ شگفتگی کے ساتھ

وہ رات چشمۂ ظلمات پر گزاری تھی

وہ جب طلوع ہوا مجھ پہ روشنی کے ساتھ

اگر شعور نہ ہو تو بہشت ہے دنیا

بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ

یہ اتفاق ہیں سب راہ کی مسافت کے

چلے کسی کے لیے جا ملے کسی کے ساتھ

برا نہیں ہے مگر حسب تشنگی بھی کہاں

سلوک شہد لباں میری تشنگی کے ساتھ

فضا میں رقص ہے صہباؔ حسیں پرندوں کا

مجھے بھی حسرت پرواز ہے کسی کے ساتھ

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Akhtar. is written by Sahba Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Akhtar. Free Dowlonad  by Sahba Akhtar in PDF.