میں بہاروں کے روپ میں گم تھا

میں بہاروں کے روپ میں گم تھا

جب تجھے مجھ سے کچھ تبسم تھا

تھا وہ اپنے ہی خوف کا محکوم

جس کی آواز میں تحکم تھا

وصل تیرا رہا نہ راز کہ صبح

در و دیوار پر تبسم تھا

میرے شعروں میں ڈھل سکا نہ کبھی

جو مری روح میں ترنم تھا

میں پیمبر نہ تھا مگر مجھ سے

ماہ و خورشید کو تکلم تھا

سب بہانے تھے کوچہ گردی کے

کون تیری تلاش میں گم تھا

میرا ساحل نہ بن سکا صہباؔ

میری فطرت میں جو تلاطم تھا

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Akhtar. is written by Sahba Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Akhtar. Free Dowlonad  by Sahba Akhtar in PDF.