جسے لکھ لکھ کے خود بھی رو پڑا ہوں

جسے لکھ لکھ کے خود بھی رو پڑا ہوں

میں اپنی روح کا وہ مرثیہ ہوں

مری تنہائیوں کو کون سمجھے

میں سایہ ہوں مگر خود سے جدا ہوں

سمجھتا ہوں نوا کی شعلگی کو

سکوت حرف سے لمس آشنا ہوں

کسی سے کیا ملوں اپنا سمجھ کر

میں اپنے واسطے بھی نارسا ہوں

کوئی سورج ہے فن کا تو مجھے کیا

میں اپنی روشنی میں سوچتا ہوں

مرا صحرا ہے میری خود شناسی

میں اپنی خامشی میں گونجتا ہوں

مجھے یہ جستجو رکھتی ہے حیراں

کہ میں صہبا ہوں یا صہبا نما ہوں

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Akhtar. is written by Sahba Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Akhtar. Free Dowlonad  by Sahba Akhtar in PDF.