Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9198168b288689ef586c4b56f0128b36, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نوح کے بعد - سحر انصاری کی شاعری - Darsaal

نوح کے بعد

نقطۂ صفر پر وقت کا پاؤں تھا

زد میں سیلاب کی جب ہر اک گاؤں تھا

نوح نے اپنی کشتی کو تخلیق کی

جملہ انواع سے بھر لیا

ربع مسکوں کے سیلاب پر اپنی کشتی لیے

کوہ جودی کی چوٹی کو سر کر لیا

نوح کے واسطے جس پرندے کی منقار میں

برگ زیتون تھا

وہ امید مسلسل کا قانون تھا

ہم جو کشتی سے اور برگ زیتون سے

کوہ جودی سے محروم ہیں

مبتلا ہم کو اس امتحاں میں کیا کس لیے

اتنی لاشوں مکانوں کے ملبوں

اکھڑتے درختوں سسکتے پرندوں

شکستہ بدن ریوڑوں کو

کہاں لے کے جائیں

ہم تو سیلاب سے قبل بھی

مستقل ایک سیلاب کی زد میں ہیں

بھوک افلاس بیماریاں

ظلم ناداریاں

بد دیانت شبوں کی سیہ کاریاں

ایک پر ہول سیلاب سے کم نہیں

گردش روز و شب سے نکلتے ہوئے

نوح نے راہ پالی تھی جینے کی خاطر

اور طوفان بھی رک گیا تھا سفینے کی خاطر

اب ہمارے لیے کوئی مرکب نہیں

کوئی کشتی نہیں

جس کے بل پر کہیں پار اتر جائیں ہم

نقطۂ صفر پر وقت کے پاؤں کی طرح

اک پل ٹھہر جائیں ہم

جب یہ کچھ بھی میسر نہیں ہے تو پھر

ہم کو فطرت کے قانون اب آزماتے ہیں کیوں

نوح کے بعد طوفان آتے ہیں کیوں

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahar Ansari. is written by Sahar Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahar Ansari. Free Dowlonad  by Sahar Ansari in PDF.