Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4d59b4588ab07426551e4dca8403cb11, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ دوستی سے رہے اور نہ دشمنی سے رہے - سحر انصاری کی شاعری - Darsaal

نہ دوستی سے رہے اور نہ دشمنی سے رہے

نہ دوستی سے رہے اور نہ دشمنی سے رہے

ہمیں تمام گلے اپنی آگہی سے رہے

وہ پاس آئے تو موضوع گفتگو نہ ملے

وہ لوٹ جائے تو ہر گفتگو اسی سے رہے

ہم اپنی راہ چلے لوگ اپنی راہ چلے

یہی سبب ہے کہ ہم سرگراں سبھی سے رہے

وہ گردشیں ہیں کہ چھٹ جائیں خود ہی بات سے ہات

یہ زندگی ہو تو کیا ربط جاں کسی سے رہے

کبھی ملا وہ سر رہ گزر تو ملتے ہی

نظر چرانے لگا ہم بھی اجنبی سے رہے

گداز قلب کہے کوئی یا کہ ہرجائی

خلوص و درد کے رشتے یہاں سبھی سے رہے

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahar Ansari. is written by Sahar Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahar Ansari. Free Dowlonad  by Sahar Ansari in PDF.