Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b984b68e4e774bfc5c127e244f4042cc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ حقیقت میں ایک لمحہ تھا - صغیر ملال کی شاعری - Darsaal

وہ حقیقت میں ایک لمحہ تھا

وہ حقیقت میں ایک لمحہ تھا

جس کا دوران یہ زمانہ تھا

میری نظروں سے گر پڑی ہے زمیں

کیوں بلندی نے اس کو دیکھا تھا

کیسی پیوند کار ہے فطرت

منتشر ہو کے بھی میں یکجا تھا

روشنی ہے کسی کے ہونے سے

ورنہ بنیاد تو اندھیرا تھا

جب بھی دیکھا نیا لگا مجھ کو

کیا تماشا جہان کہنہ تھا

اس نے محدود کر دیا ہم کو

کوئی ہم سے یہاں زیادہ تھا

جب کہ سورج تھا پالنے والا

چاند سے کیا لہو کا رشتہ تھا

مر گیا جو بھی اس کے بارے میں

دھیان پڑتا نہیں کہ زندہ تھا

یہیں پیدا یہیں جوان ہوا

اس کے لب پر کہاں کا قصہ تھا

کوئی گنجان تھا کوئی ویران

کوئی جنگل کسی میں صحرا تھا

عمر ساری وہ نیند میں بولا

چند لمحوں کو کوئی جاگا تھا

کہیں جانے کی سب نے باتیں کیں

کیسے آتے ہیں کون بولا تھا

ساری الجھن اسی سے پیدا ہوئی

وہ جو واحد ہے بے تحاشا تھا

دوڑتے پھر رہے تھے سارے لوگ

جب کہ ان کو یہیں پہ رہنا تھا

تجھ کو لانا حصار میں اپنے

میرا ادنیٰ سا اک کرشمہ تھا

فرق گہرائی اور پستی میں

کسی بلندی سے دیکھ پایا تھا

اس کی تفصیل میں تھا سرگرداں

ذہن میں مختصر سا خاکہ تھا

پاس آ کر اسے ہوا معلوم

میں اکیلا نہیں تھا تنہا تھا

کتنے فیصد تھے جاگنے والے

کتنے لوگوں کو ہوش آیا تھا

کس کو ابن السبیل کہتے ملالؔ

نئے رستوں کا کون بیٹا تھا

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sagheer Malal. is written by Sagheer Malal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sagheer Malal. Free Dowlonad  by Sagheer Malal in PDF.