Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df0ea13f3c96713183dde63e32c4e119, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیسے جانوں کہ جہاں خواب نما ہوتا ہے - صغیر ملال کی شاعری - Darsaal

کیسے جانوں کہ جہاں خواب نما ہوتا ہے

کیسے جانوں کہ جہاں خواب نما ہوتا ہے

جبکہ ہر شخص یہاں آبلہ پا ہوتا ہے

دیکھنے والوں کی آنکھوں میں نمی تیرتی ہے

سوچنے والوں کے سینے میں خلا ہوتا ہے

لوگ اس شہر کو خوش حال سمجھ لیتے ہیں

رات کے وقت بھی جو جاگ رہا ہوتا ہے

گھر کے بارے میں یہی جان سکا ہوں اب تک

جب بھی لوٹو کوئی دروازہ کھلا ہوتا ہے

فاصلے اس طرح سمٹے ہیں نئی دنیا میں

اپنے لوگوں سے ہر اک شخص جدا ہوتا ہے

میرے محتاج نہیں ہیں یہ بدلتے موسم

مان لیتا ہوں مگر دل بھی برا ہوتا ہے

چاندنی رات نے احساس دلایا ہے ملالؔ

آدمی کتنے سرابوں میں گھرا ہوتا ہے

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sagheer Malal. is written by Sagheer Malal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sagheer Malal. Free Dowlonad  by Sagheer Malal in PDF.