وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو

یہ کناروں سے کھیلنے والے

ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو

بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے

ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو

آج ہم بھی تری وفاؤں پر

مسکرائیں تو کیا تماشا ہو

تیری صورت جو اتفاق سے ہم

بھول جائیں تو کیا تماشا ہو

وقت کی چند ساعتیں ساغرؔ

لوٹ آئیں تو کیا تماشا ہو

(1093) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.