وقت کی عمر کیا بڑی ہوگی

وقت کی عمر کیا بڑی ہوگی

اک ترے وصل کی گھڑی ہوگی

دستکیں دے رہی ہے پلکوں پر

کوئی برسات کی جھڑی ہوگی

کیا خبر تھی کہ نوک خنجر بھی

پھول کی ایک پنکھڑی ہوگی

زلف بل کھا رہی ہے ماتھے پر

چاندنی سے صبا لڑی ہوگی

اے عدم کے مسافرو ہشیار

راہ میں زندگی کھڑی ہوگی

کیوں گرہ گیسوؤں میں ڈالی ہے

جاں کسی پھول کی اڑی ہوگی

التجا کا ملال کیا کیجے

ان کے در پر کہیں پڑی ہوگی

موت کہتے ہیں جس کو اے ساغرؔ

زندگی کی کوئی کڑی ہوگی

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.