Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7181d7f6474046209c400da4520b0696, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تری نظر کے اشاروں سے کھیل سکتا ہوں - ساغر صدیقی کی شاعری - Darsaal

تری نظر کے اشاروں سے کھیل سکتا ہوں

تری نظر کے اشاروں سے کھیل سکتا ہوں

جگر فروز شراروں سے کھیل سکتا ہوں

تمہارے دامن رنگیں کا آسرا لے کر

چمن کے مست نظاروں سے کھیل سکتا ہوں

کسی کے عہد محبت کی یاد باقی ہے

بڑے حسین سہاروں سے کھیل سکتا ہوں

مقام ہوش و خرد انتقام وحشت ہے

جنوں کی راہ گزاروں سے کھیل سکتا ہوں

مجھے خزاں کے بگولے سلام کرتے ہیں

حیا فروش چناروں سے کھیل سکتا ہوں

شراب و شعر کے دریا میں ڈوب کر ساغرؔ

سرور و کیف کے دھاروں سے کھیل سکتا ہوں

(2502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.