Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5fe4b016b0941b7d9f36ca586a49db34, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تاروں سے میرا جام بھرو میں نشے میں ہوں - ساغر صدیقی کی شاعری - Darsaal

تاروں سے میرا جام بھرو میں نشے میں ہوں

تاروں سے میرا جام بھرو میں نشے میں ہوں

اے ساکنان خلد سنو میں نشے میں ہوں

کچھ پھول کھل رہے ہیں سر شاخ مے کدہ

تم ہی ذرا یہ پھول چنو میں نشے میں ہوں

ٹھہرو ابھی تو صبح کا مارا ہے ضو فشاں

دیکھو مجھے فریب نہ دو میں نشے میں ہوں

نشہ تو موت ہے غم ہستی کی دھوپ میں

بکھرا کے زلف ساتھ چلو میں نشے میں ہوں

میلہ یوں ہی رہے یہ سر رہ گزار زیست

اب جام سامنے ہی رکھو میں نشے میں ہوں

پائل چھنک رہی ہے نگار خیال کی

کچھ اہتمام رقص کرو میں نشے میں ہوں

میں ڈگمگا رہا ہوں بیابان ہوش میں

میرے ابھی قریب رہو میں نشے میں ہوں

ہے صرف اک تبسم رنگیں بہت مجھے

ساغرؔ بہ دوش لالہ رخو میں نشے میں ہوں

(1273) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.