نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس میں شرار سا ہے

نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس میں شرار سا ہے

میں جانتا ہوں کہ تم نہ آؤ گے پھر بھی کچھ انتظار سا ہے

مرے عزیزو مرے رفیقو چلو کوئی داستان چھیڑو

غم زمانہ کی بات چھوڑو یہ غم تو اب سازگار سا ہے

وہی فسردہ سا رنگ محفل وہی ترا ایک عام جلوہ

مری نگاہوں میں بار سا تھا مری نگاہوں میں بار سا ہے

کبھی تو آؤ کبھی تو بیٹھو کبھی تو دیکھو کبھی تو پوچھو

تمہاری بستی میں ہم فقیروں کا حال کیوں سوگوار سا ہے

چلو کہ جشن بہار دیکھیں چلو کہ ظرف بہار جانچیں

چمن چمن روشنی ہوئی ہے کلی کلی پہ نکھار سا ہے

یہ زلف بردوش کون آیا یہ کس کی آہٹ سے گل کھلے ہیں

مہک رہی ہے فضائے ہستی تمام عالم بہار سا ہے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.