Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c36851486336b36408753c1577be02e5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجیے - ساغر صدیقی کی شاعری - Darsaal

بھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجیے

بھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجیے

تم سے کہیں ملا ہوں مجھے یاد کیجیے

منزل نہیں ہوں خضر نہیں راہزن نہیں

منزل کا راستہ ہوں مجھے یاد کیجیے

میری نگاہ شوق سے ہر گل ہے دیوتا

میں عشق کا خدا ہوں مجھے یاد کیجیے

نغموں کی ابتدا تھی کبھی میرے نام سے

اشکوں کی انتہا ہوں مجھے یاد کیجیے

گم صم کھڑی ہیں دونوں جہاں کی حقیقتیں

میں ان سے کہہ رہا ہوں مجھے یاد کیجیے

ساغرؔ کسی کے حسن تغافل شعار کی

بہکی ہوئی ادا ہوں مجھے یاد کیجیے

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.