برگشتۂ یزدان سے کچھ بھول ہوئی ہے

برگشتۂ یزدان سے کچھ بھول ہوئی ہے

بھٹکے ہوئے انسان سے کچھ بھول ہوئی ہے

تا حد نظر شعلے ہی شعلے ہیں چمن میں

پھولوں کے نگہبان سے کچھ بھول ہوئی ہے

جس عہد میں لٹ جائے فقیروں کی کمائی

اس عہد کے سلطان سے کچھ بھول ہوئی ہے

ہنستے ہیں مری صورت مفتوں پہ شگوفے

میرے دل نادان سے کچھ بھول ہوئی ہے

حوروں کی طلب اور مے و ساغر سے ہے نفرت

زاہد ترے عرفان سے کچھ بھول ہوئی ہے

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.