Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b861624bcb3dfec486048245430e5df6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم آنکھوں سے بھی عرض تمنا نہیں کرتے - ساغر نظامی کی شاعری - Darsaal

ہم آنکھوں سے بھی عرض تمنا نہیں کرتے

ہم آنکھوں سے بھی عرض تمنا نہیں کرتے

مبہم سا اشارہ بھی گوارا نہیں کرتے

حاصل ہے جنہیں دولت صد آبلہ پائی

وہ شکوۂ بے رنگئ صحرا نہیں کرتے

صد شکر کہ دل میں ابھی اک قطرۂ خوں ہے

ہم شکوۂ بے رنگئ دنیا نہیں کرتے

مقصود عبادت ہے فقط دید نہیں ہے

ہم پوجتے ہیں آپ کو دیکھا نہیں کرتے

کافی ہے ترا نقش قدم چاہے جہاں ہو

ہم پیروئ دیر و کلیسا نہیں کرتے

سجدہ بھی ہے منجملۂ اسباب نمائش

جو خود سے گزر جاتے ہیں سجدا نہیں کرتے

جن کو ہے تری ذات سے یک گونہ تعلق

وہ تیرے تغافل کی بھی پروا نہیں کرتے

یہ لمحۂ حاضر تو ہے کونین کا حاصل

ہم حال کو نذر غم فردا نہیں کرتے

ہر آگ کو پہلو میں چھپا لیتے ہیں ساغرؔ

ہم تندیٔ صہبا سے بھی پگھلا نہیں کرتے

(571) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Nizami. is written by Saghar Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Nizami. Free Dowlonad  by Saghar Nizami in PDF.