Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c23a7778509462d06dd1c32d117eb956, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ضرورت رشتہ - ساغر خیامی کی شاعری - Darsaal

ضرورت رشتہ

ہمارے لال کو درکار ہے وہی لڑکی

کہ جس کا باپ پولس میں ہو کم سے کم ڈپٹی

جو پوری کر سکے حسرت ہمارے بیٹے کی

پپیہا پیار کا کہنا ہے ہر گھڑی پی پی

شراب و رقص سے رغبت جوئے کی عادت ہے

یہ غنڈہ گردی نہیں خاندانی شوکت ہے

کمر خمیدہ ہے اتنی کہ میم لگتا ہے

وہ عاشقوں کی محبت میں ٹیم لگتا ہے

وہ احمقوں کی سبھا میں فہیم لگتا ہے

خدا کے فضل سے آدھا یتیم لگتا ہے

مزاج یار لڑکپن سے عاشقانہ ہے

خدا کا شکر ہے اندھا نہیں ہے کانا ہے

نہار منہ کئی فلموں کے نام لیتا ہے

پھر اس کے بعد کلیجے کو تھام لیتا ہے

کلب میں جا کے محبت کے جام لیتا ہے

وہ مارا عقل کا کب اس سے کام لیتا ہے

کرے ہے سامنا ڈٹ کر ہزار خطروں کا

وہ سرغنہ ہے محلے کے جیب کتروں کا

بدھو کے واسطے پاٹھک کے گھر بھی جاتا ہے

قرول باغ کے چکر بھی وہ لگاتا ہے

جہاں بھی جاتا ہے مایوس لوٹ آتا ہے

مریض عشق ہے سوتے میں بڑبڑاتا ہے

علاج کر لیے سب دیسی و بدیسی کے

حکیم تھک گئے طاقت کے فارمیسی کے

یہ اس کی آخری خواہش ہے جو کہ پوری ہو

وہ دسویں فیل ہے لڑکی مگر پی ایچ ڈی ہو

فرج ہو فین ہو موٹر ہو اور ٹی وی ہو

چلے گی لڑکی وہ پوری ہو یا ادھوری ہو

ہزار فاقوں میں زائل نہ تندرستی ہو

یہ شرط بھی ہے ضروری کہ لال جنتی ہو

دلہن جو دل کی فقط دل سے بات کہتی ہے

وفات جذبۂ دل کو حیات کہتی ہو

پتی کے ظلم و ستم کو نجات کہتی ہو

اگر وہ دن کو کہے رات رات کہتی ہو

فسانہ پیار کی باتوں کو وہ بنا ڈالے

خموشی شرط ہے چاہے پتی جلا ڈالے

(1061) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.