Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a7baa4eee2dea7fb1459b7a5e3287742, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹمپریری جاب - ساغر خیامی کی شاعری - Darsaal

ٹمپریری جاب

بن گیا ہوں میں منسٹر رات کو دیکھا یہ خواب

سامنے رکھے ہیں میرے ٹوسٹ مکھن اور شراب

سامنے بیٹھی ہوئی ہے اک حسیں سی چھوکری

کہہ رہی ہے با ادب ہوں آپ کی سکریٹری

کالی آنکھیں گورے عارض زلف مانند سحاب

شوخ لب وہ شوخ لہجہ مست آنکھوں میں شراب

شرم سے بوجھل وہ آنکھیں لب پہ ہلکی سی ہنسی

گورے گورے عارضوں پر زلف وہ بکھری ہوئی

شوخیوں سے پر تھا سینہ مستیوں سے چور تھی

نام کی سکریٹری تھی درحقیقت حور تھی

سامنے بیٹھی ہوئی تھی وہ عجب انداز سے

مانگتی تھی مجھ سے پرموشن نگاہ ناز سے

فخر سے میں نے کہا کہ روح و جاں دیتا ہوں میں

روح و جاں کیا چیز ہے ہندوستاں دیتا ہوں میں

جب میں محو عاشقی تھا اور محو دل لگی

بے پکارے آ گیا کمرے میں میرے اردلی

آ گیا غصہ مجھے اس ناقص و ہنجار پر

بس برس ہی میں پڑا اس کافر و مکار پر

کر دیا برخاست تم کو جاؤ بیٹھو اپنے گھر

سن کے وہ چکرا گیا اور رکھ دیا قدموں پہ سر

چھوٹے چھوٹے میرے بچے ہیں رحم کیجے جناب

اس کے اس کہنے سے میرے اور بڑھے کچھ پیچ و تاب

رکھ رہا ہے کیوں گھڑا سا سر ہمارے پیر پر

کچھ خبر بھی ہے تجھے بھاری ہے تیرا کتنا سر

ایس پی این کے ڈانٹنے سے آنکھ میری کھل گئی

یہ حسیں تصویر شاہی اس طرح سے دھل گئی

سر اٹھا کے میں نے دیکھا ہو رہی تھی صبح غم

چھٹ چکا تھا آسمان خواب سے ابر کرم

تجربہ مجھ کو ہوا ہے دوستو! اس خواب سے

مستقل چپراسی اچھا ٹمپریری جاب سے

(885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.