Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4d6fdc4c63a5218bb8352f2c5847f493, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گریۂ شیطاں - ساغر خیامی کی شاعری - Darsaal

گریۂ شیطاں

ہو رہا تھا ایک دن اک راہ سے میرا گزر

یک بہ یک جا کر پڑی شیطان پر میری نظر

چہکو پہکو رو رہا تھا دو جہاں کے سامنے

نوحہ خواں تھا دوستو وہ اک مکاں کے سامنے

میں نے پوچھا رو رہا ہے کس لئے خانہ خراب

رنگ لایا آج کیا اللہ کا تجھ پر عتاب

اور دہاڑیں مار کے رونے لگا وہ دل حزیں

خوف ہے بندوں کا میں اللہ سے ڈرتا نہیں

دیکھ لیجے حضرت ساغرؔ یہ ہے اس کا مکاں

ہو رہا تھا گردش ایام سے جو بے نشاں

میں نے سمجھایا کرو مت وقت کو اپنے خراب

میں نے بتلایا کہ تم کھینچا کرو کچی شراب

کام آئے گی جہاں میں بس تمہارے تسکری

پھیر دو تم ملک و ملت کے سروں پر بھی چھری

برکتیں باقی نہیں ہیں یار کار نیک میں

فائدہ ہی فائدہ ہے آج کل اسمیک میں

ہے ضروری اس زمانے میں زمانے کے لیے

کام نمبر دو کا کچے گھر بنانے کے لیے

بندۂ ابلیس کی یہ ہوشیاری دیکھیے

باپ کی دولت سمجھ کر دے دی ساری دیکھیے

سب دیا ہے میں نے اس کو اس نے پھر بھی لکھ دیا

کارناموں پر مرے من فضل ربی لکھ دیا

آدمی شیطان سے آگے ہے ہر ہر عیب میں

رہنے کو اچھا مکاں ہے اور جنت جیب میں

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.