جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے

کتنا رنگین محبت ترا افسانہ ہے

یہ تو دیکھا کہ مرے ہاتھ میں پیمانہ ہے

یہ نہ دیکھا کہ غم عشق کو سمجھانا ہے

اتنا نزدیک ہوئے ترک تعلق کی قسم

جو کہانی ہے مری آپ کا افسانہ ہے

ہم نہیں وہ کہ بھلا دیں ترے احسان و کرم

اک عنایت ترا خوابوں میں چلا آنا ہے

ایک محشر سے نہیں کم ترا آنا لیکن

اک قیامت ترا پہلو سے چلا جانا ہے

خم و مینا مے و مستی یہ گلابی آنکھیں

کتنا پر کیف مرے ہجر کا افسانہ ہے

(603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.