بیٹھے ہیں ایسے زلف میں کلیاں سنوار کے

بیٹھے ہیں ایسے زلف میں کلیاں سنوار کے

آئے ہوں جیسے ان کے لئے دن بہار کے

اے تیز رو زمانے تجھے کچھ خبر بھی ہے

لمحے صدی بنے ہیں شب انتظار کے

باقی رہے نہ گلشن و گل اور نہ آشیاں

لیکن ہیں چار سو وہی چرچے بہار کے

اے رہ روان گور غریباں خموش ہو

سوئے ہیں سونے والے شب غم گزار کے

اے سالکان اہل جنوں اور تیز گام

اٹھ اٹھ کے دیکھتے ہیں بگولے غبار کے

میرے خدا شکستہ سفینے کی خیر ہو

ہر موج دیکھتی ہے مجھے سر ابھار کے

(2711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.