وہ آج بھی قریب سے کچھ کہہ کے ہٹ گئے

وہ آج بھی قریب سے کچھ کہہ کے ہٹ گئے

دنیا سمجھ رہی تھی مرے دن پلٹ گئے

جو تشنہ لب نہ تھے وہ تھے محفل میں غرق جام

خالی تھے جتنے جام وہ پیاسوں میں بٹ گئے

صندل کا میں درخت نہیں تھا تو کس لیے

جتنے تھے غم کے ناگ مجھی سے لپٹ گئے

جب ہاتھ میں قلم تھا تو الفاظ ہی نہ تھے

جب لفظ مل گئے تو مرے ہاتھ کٹ گئے

جینے کا حوصلہ کبھی مرنے کی آرزو

دن یوں ہی دھوپ چھاؤں میں اپنے بھی کٹ گئے

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Azmi. is written by Saghar Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Azmi. Free Dowlonad  by Saghar Azmi in PDF.