سامان تو گیا تھا مگر گھر بھی لے گیا

سامان تو گیا تھا مگر گھر بھی لے گیا

اب کے فساد دل سے مرے ڈر بھی لے گیا

خیرات بٹ رہی تھی در شہریار پر

سنتے ہیں اب کے بھیک سکندر بھی لے گیا

ماں نے بچا کے رکھا تھا بیٹی کے واسطے

بیٹا ہوا جواں تو یہ زیور بھی لے گیا

آیا تھا ہر کسی کو محبت سے جیتنے

کچھ زخم اپنے سینے کا ساغرؔ بھی لے گیا

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Azmi. is written by Saghar Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Azmi. Free Dowlonad  by Saghar Azmi in PDF.