Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4bf854a70ab2ed2c145141b6eb68684e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیاس صدیوں کی ہے لمحوں میں بجھانا چاہے - ساغرؔ اعظمی کی شاعری - Darsaal

پیاس صدیوں کی ہے لمحوں میں بجھانا چاہے

پیاس صدیوں کی ہے لمحوں میں بجھانا چاہے

اک زمانہ تری آنکھوں میں سمانا چاہے

ایسی لہروں میں ندی پار کی حسرت کس کو

اب تو جو آئے یہاں ڈوب ہی جانا چاہے

آج بکنے سر بازار میں خود آیا ہوں

کیوں مجھے کوئی خریدار بنانا چاہے

مجھ میں اور تجھ میں ہے یہ فرق تو اب بھی قائم

تو مجھے چاہے مگر تجھ کو زمانہ چاہے

کبھی اظہار محبت کبھی شکوؤں کے لیے

تجھ سے ملنے کا کوئی روز بہانا چاہے

جس کو چھونے سے مرا جسم سلگ اٹھا تھا

دل پھر اک بار اسی چھاؤں میں جانا چاہے

اس کے جذبات سے یوں کھیل رہا ہوں ساغرؔ

جیسے پانی میں کوئی آگ لگانا چاہے

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Azmi. is written by Saghar Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Azmi. Free Dowlonad  by Saghar Azmi in PDF.