Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b0ba28b11e1e34232da0a4d0ea26c05f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ عالم ہے کہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے - صفی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

وہ عالم ہے کہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے

وہ عالم ہے کہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے

شب فرقت کے غم جھیلے ہوؤں کا دم نکلتا ہے

الٰہی خیر ہو الجھن پہ الجھن بڑھتی جاتی ہے

نہ میرا دم نہ ان کے گیسوؤں کا خم نکلتا ہے

قیامت ہی نہ ہو جائے جو پردے سے نکل آؤ

تمہارے منہ چھپانے میں تو یہ عالم نکلتا ہے

شکست رنگ رخ آئینۂ بے تابیٔ دل ہے

ذرا دیکھو تو کیوں کر غم زدوں کا دم نکلتا ہے

نگاہ التفات مہر اور انداز دلجوئی

مگر اک پہلوئے بے تابئ شبنم نکلتا ہے

صفیؔ کشتہ ہوں نا‌ پرسانیوں کا اہل عالم کی

یہ دیکھوں کون میرا صاحب ماتم نکلتا ہے

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safi Lakhnavi. is written by Safi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Safi Lakhnavi in PDF.