Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d21f24088138173cd7a276ac5965242d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں - صفی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں

کوئی آباد منزل ہم جو ویراں دیکھ لیتے ہیں

بہ حسرت سوئے چرخ فتنہ ساماں دیکھ لیتے ہیں

نظر حسن آشنا ٹھہری وہ خلوت ہو کہ جلوت ہو

جب آنکھیں بند کیں تصویر جاناں دیکھ لیتے ہیں

شب وعدہ ہمیشہ سے یہی معمول ہے اپنا

سحر تک راہ شوخ سست پیماں دیکھ لیتے ہیں

خدا نے دی ہیں جن روشن دلوں کو دوربیں نظریں

سواد کفر میں وہ نور ایماں دیکھ لیتے ہیں

دل بیتاب کا اصرار مانع شرم رسوائی

بچا کر سب کی نظریں سوئے جاناں دیکھ لیتے ہیں

وہ خود سر سے قدم تک ڈوب جاتے ہیں پسینے میں

بھری محفل میں جو ان کو پشیماں دیکھ لیتے ہیں

ٹپک پڑتے ہیں شبنم کی طرح بے اختیار آنسو

چمن میں جب کبھی گل ہائے خنداں دیکھ لیتے ہیں

نگاہ ناز کی مستانہ یہ نشتر زنی کیسی

بوقت فصد رگ زن بھی رگ جاں دیکھ لیتے ہیں

اسیران ستم کے پاسبانوں پر ہیں تاکیدیں

بدلتے ہیں جو پہرا قفل زنداں دیکھ لیتے ہیں

صفیؔ رہتے ہیں جان و دل فدا کرنے پہ آمادہ

مگر اس وقت جب انساں کو انساں دیکھ لیتے ہیں

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safi Lakhnavi. is written by Safi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Safi Lakhnavi in PDF.