Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d611694ed2dbf9d8cd95d391e951d0c2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہجوم یاس میں ماں کی دعا ملتی رہی ہے - صفدر سلیم سیال کی شاعری - Darsaal

ہجوم یاس میں ماں کی دعا ملتی رہی ہے

ہجوم یاس میں ماں کی دعا ملتی رہی ہے

یہ دولت زندگی میں بارہا ملتی رہی ہے

کسی کا کچھ بگاڑا ہی نہیں ہم نے زمانے میں

ہمیں تو خواب لکھنے کی سزا ملتی رہی ہے

ترے در تک پہنچنے کی کبھی نوبت نہیں آئی

کہ رستے میں ہمیں اپنی انا ملتی رہی ہے

بچا کے لاکھ رکھا تو نے اپنے دامن دل کو

مگر زخموں کو پھر بھی کچھ ہوا ملتی رہی ہے

اگر ہم غور سے دیکھیں تو اب محسوس ہوتا ہے

کہ وہ ہم سے یوں ہی بے مدعا ملتی رہی ہے

کہیں بھی ہاتھ پھیلائے نہیں تیرے سوا ہم نے

ہمیں ہر موڑ پر تیری عطا ملتی رہی ہے

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safdar Saleem Sial. is written by Safdar Saleem Sial. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safdar Saleem Sial. Free Dowlonad  by Safdar Saleem Sial in PDF.