Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e0c70bab41d233d8a22b55c622b4c121, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہار آئی ہے پھر پیرہن گلابی ہو - صفدر میر کی شاعری - Darsaal

بہار آئی ہے پھر پیرہن گلابی ہو

بہار آئی ہے پھر پیرہن گلابی ہو

وہ چاند آئے سر انجمن گلابی ہو

سیاہ رات سی چھائی وہ زلف چہرے پر

جبین ناز گلابی بدن گلابی ہو

کھلیں جو بند قبا رات جگمگا اٹھے

مہکتی سیج شکن در شکن گلابی ہو

ہوا کی لرزشیں دہکاتیں عارض و لب کو

حیا کی موج سے سارا بدن گلابی ہو

وہ ہونٹ چپ ہوں تو آنکھوں میں پھول سے جھمکیں

ہلیں تو ساری فضائے سخن گلابی ہو

گلال اس طرح برسائے کوئی چار طرف

چمن گلابی ہوائے چمن گلابی ہو

سیاہیٔ شب ہجراں سیاہ تر نہ کرو

جو ہو تو چاند کا میرے گہن گلابی ہو

وطن سے دور بہاروں کو کھوجنے والے

جو ان دنوں میں زمین وطن گلابی ہو

(1521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safdar Meer. is written by Safdar Meer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safdar Meer. Free Dowlonad  by Safdar Meer in PDF.