اس میز پر سر جھکائے
ایک لڑکی مجھے اسکیچ کر رہی تھی
لڑکی کی ڈرائنگ اگرچہ اچھی نہیں تھی
لیکن اسے اس قدر منہمک دیکھ کر
میں بہت متائثر ہوا
مجھے خواہش ہوئی
کہ میں اس لڑکی کا بوسہ ہی لے لوں
مگر میرا دھڑ غائب تھا
میری ڈرائنگ اس لڑکی سے کہیں زیادہ بہتر تھی
اور میں اس کی چھاتیاں بنانا بھی چاہتا تھا
جو اس کے کھلے ہوئے گریبان سے جھانک رہی تھیں
لیکن میرا بقیہ جسم وہاں نہیں تھا
اسے شاید جنگلی جانور بھنبھوڑ رہے ہوں
ڈرائنگ میں معمولی دستگاہ رکھنے کے باوجود
لڑکی نے میرے چہرے کی اداسی کو
بھر پور طریقے سے کاغذ پر منتقل کر دیا تھا
لیکن وہ میرے نچلے دھڑ کو
بار بار کوشش کے باوجود
بنانے میں ناکام رہی تھی
مجھے لگا وہ میرے جسم کو
جنگلی جانوروں سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے
کیا اسے معلوم ہے
اگر وہ اس کشمکش میں کامیاب رہی
اور میرا جسم پوری طرح بازیاب کرا سکی
تو میرے ہاتھ
سب سے پہلے
کس چیز کو چھو لینا چاہیں گے
(519) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad by Saeeduddin in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends