Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3bcd468febbf18fc8ba37a4c1bd39c44, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تنکا - سعید الدین کی شاعری - Darsaal

تنکا

یہ چھوٹی سی ندی تو محض

ندی کی ہلکی سی جھلک ہے

ندی کا پورا پاٹ دیکھنا ہو

تو میرے دل میں اتر کر دیکھو

جہاں سے اس کے سوتے پھوٹتے ہیں

لیکن میرے دل سے

ایک نہیں

کئی ندیوں کے سوتے پھوٹتے ہیں

کبھی کبھی یہ سوتے خشک بھی ہو جاتے ہیں

اور دل میں دھول سی اڑنے لگتی ہے

دل ایک ریت کے ٹیلے کی طرح دکھائی دینے لگتا ہے

لیکن یہ ریت تو بس اس کی اوپری سطح ہے

اس کی رتیلی سطح کے نیچے

ایک دریا ہے

جو عام طور پر تو خاموش رہتا ہے

لیکن کبھی کبھی

ترنگ میں آ جائے

تو گانے بھی لگتا ہے

کبھی کبھی اس کا کوئی بول

بے قابو ہو کر

ایک ندی کا تأثر دیتا ہے

اور ایک تنکا

دیر تک

اس کی طرح پر ہلکورے لیتا رہتا ہے

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.