تنکا

یہ چھوٹی سی ندی تو محض

ندی کی ہلکی سی جھلک ہے

ندی کا پورا پاٹ دیکھنا ہو

تو میرے دل میں اتر کر دیکھو

جہاں سے اس کے سوتے پھوٹتے ہیں

لیکن میرے دل سے

ایک نہیں

کئی ندیوں کے سوتے پھوٹتے ہیں

کبھی کبھی یہ سوتے خشک بھی ہو جاتے ہیں

اور دل میں دھول سی اڑنے لگتی ہے

دل ایک ریت کے ٹیلے کی طرح دکھائی دینے لگتا ہے

لیکن یہ ریت تو بس اس کی اوپری سطح ہے

اس کی رتیلی سطح کے نیچے

ایک دریا ہے

جو عام طور پر تو خاموش رہتا ہے

لیکن کبھی کبھی

ترنگ میں آ جائے

تو گانے بھی لگتا ہے

کبھی کبھی اس کا کوئی بول

بے قابو ہو کر

ایک ندی کا تأثر دیتا ہے

اور ایک تنکا

دیر تک

اس کی طرح پر ہلکورے لیتا رہتا ہے

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.