Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1e66d868455a6caa62858845a02a8676, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - سعید الدین کی شاعری - Darsaal

نظم

کوئی سخت پھل کاٹتے ہوئے

اس نے اپنے خواب میں

اپنی انگلی کاٹ لی

جسم سے علیحدہ ہو جانے والی انگلی نے

ریت پر لکیریں بنانا شروع کر دیں

کچھ ادھورے نقوش ابھارے

پھر وہ ایک لخت بھڑک اٹھی

سبز سرخ اور دودھیا روشنی نکالنے کے بعد

یہ انگلی راکھ میں تبدیل ہو گئی

راکھ سے پھوٹنے لگا

ایک ننھا سا پودا

اس کی نازک پتیوں پر یوں گمان ہوتا تھا

گویا شاخوں سے نازک نازک سی انگلیاں نکل رہی ہوں

یہ سب کچھ محض ایک خواب تھا

خواب سے جاگنے کے بعد

وہ سنجیدگی سے اس خواب کے بارے میں سوچتا رہا

پھر ہنس دیا

اس نے اپنی ہتھیلی تھپتھپائی

ٹھیک اس جگہ

جہاں اس کی انگلی خواب میں علیحدہ ہو گئی تھی

وہاں انگلی ہی نہ تھی

اس کا سارا بدن دھندلانے لگا

ساتھ ہی

اس پودے کے نقوش واضح ہونے لگے

جس کی نازک شاخوں میں

نازک نازک انگلیاں نکل رہی تھیں

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.