نیا فریم

سفید کاغذ پیلا پڑ چکا ہے

اور عبارت دھندلی ہو گئی ہے

جلد ادھڑ چکی ہے

اسے لکھنے والا مر گیا ہے

آثار قدیمہ کے ماہرین

اور زبانوں کے محققین

اس نتیجے پر پہنچے ہیں

یہ کتاب کسی مردہ زبان میں لکھی گئی ہے

جو اب زمین کے کسی خطے میں بولی یا سمجھتی نہیں جاتی

رات کے کسی پہر آثار قدیمہ کے ایک ماہر کی آنکھ کھل جاتی ہے

وہ لکڑی کے وزنی صندوق سے کتاب نکالتا ہے

بوسیدہ سر ورق پر مصنف کی جگہ اس کا نام لکھا ہے

کتاب کسی بادشاہ کے نام معنون کی گئی ہے

پہلے صفحے پر سرکاری خزانے کا حساب ہے

دوسرے صفحے پر پروہت کے جاری کردہ عبادت کے احکام

تیسرے صفحے پر ان مجرموں کے نام ہیں

جنہیں ایک منحوس دعا کے جرم میں

دوسرے دن صلیب پر چڑھایا جانا تھا

اس کے بعد کچھ سادہ صفحات ہیں

شاید کتاب کا مصنف بھی مار دیا گیا

اس کی تصدیق آگے کی ان دعاؤں سے ہوتی ہے

جو مرے ہوؤں کی مغفرت کے لئے سرکاری پروہتوں نے مانگیں

اور جو بدلی ہوئی تحریر میں تھیں

کتاب کے آخری صفحے پر

بادشاہ کی موت کی خبر تھی

اور اس کے نیچے ایک منحوس دعا

جسے آثار قدیمہ کے ماہر نے فوراً پہچان لیا

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.