Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_904efcfc40c2962907da0a8a3d1264fe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوہے کا لباس - سعید الدین کی شاعری - Darsaal

لوہے کا لباس

میں اپنے آپ کو

ایک لوہے کے لباس میں پاتا ہوں

شاید کبھی

یہ کوئی زرہ رہی ہو

لیکن اب یہ میری قبر ہے

میں اپنے تحفظ کے معاملے میں

بہت محتاط رہا ہوں

اور اب

ایک لوہے کے لباس میں

گھٹ کر مر رہا ہوں

یہ لباس

مجھے بہت سے ہتھیاروں کی مار سے محفوظ رکھتا ہے

یہ میرے بدن پر

نہ تنگ ہے

نہ ڈھیلا

البتہ میں اس لباس میں

چل پھر نہیں سکتا

باہر سے

اس کا جائزہ نہیں لے سکتا

نہ اٹھ کر کھڑا ہو سکتا ہوں

لوہے کے لباس میں

آدمی بڑا محفوظ رہتا ہے

وہ تمام شہر کو

اپنے سامنے جلتا

اور تمام لوگوں کو مرتا دیکھ سکتا ہے

لوہے کے لباس میں آدمی

کسی کی عبادت نہیں کر سکتا

کسی کا ہاتھ نہیں تھام سکتا

لوہے کے لباس میں آدمی

زندگی پر

تھوک نہیں سکتا

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.