Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e688e3a9381fb0f47476de1f485ae84c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کشت دیار صبح سے تارے اگاؤں میں - سعید شارق کی شاعری - Darsaal

کشت دیار صبح سے تارے اگاؤں میں

کشت دیار صبح سے تارے اگاؤں میں

جی چاہتا ہے نت نئے منظر دکھاؤں میں

وہ شخص چیختا ہوا انبوہ بن چکا

کس کس کو بولنے دوں کسے چپ کراؤں میں

اب تو ہنسی بھی ختم ہے افسردگی بھی ختم

لب بستۂ ازل تجھے کتنا ہنساؤں میں

اک خواب مثل اشک نکل آئے چشم سے

دروازۂ گماں جو کبھی کھٹکھٹاؤں میں

تو آ چکا ہے دیکھ لیا مان بھی لیا

اب اور کیا کروں تجھے سر پر بٹھاؤں میں

کیا فرق پڑ سکے گا اندھیرے کی شرح میں

کچھ دیر روشنی سے اگر بھر بھی جاؤں میں

خاموش رہ کہ پھر تری آواز سن سکوں

نظروں سے دور جا کہ تجھے دیکھ پاؤں میں

آئینے اس طرح مجھے تکتا ہے کس لیے

پہچان بھی لیا کہ تعارف کراؤں میں

شارقؔ ہر ایک شکل سے ملتی ہے کوئی شکل

آخر بدن پہ کون سا چہرہ لگاؤں میں

(635) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Shariq. is written by Saeed Shariq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Shariq. Free Dowlonad  by Saeed Shariq in PDF.