Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_12039506d92793c97c8dc1569ce5092c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عذر ہوا نے کیا رکھا ہے - سعید قیس کی شاعری - Darsaal

عذر ہوا نے کیا رکھا ہے

عذر ہوا نے کیا رکھا ہے

کیسا شور مچا رکھا ہے

اک بے نام تعلق میں بھی

خوف بچھڑنے کا رکھا ہے

دیکھو ہم نے اس لمحے کا

کتنا بوجھ اٹھا رکھا ہے

اس کی آنکھیں دیکھ رہا ہوں

جس نے جال بچھا رکھا ہے

دھوپ میں اس نے کس کی خاطر

چھت پر چاند اگا رکھا ہے

تم پاگل ہو تم کیا جانو

کس کے دل میں کیا رکھا ہے

ہم نے تیری خاطر ہی تو

آنکھوں میں رستا رکھا ہے

آج غزل کہنی تھی ہم نے

تم کو پاس بٹھا رکھا ہے

قیسؔ اپنی دیوار میں ہم نے

ایک دیا دفنا رکھا ہے

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Qais. is written by Saeed Qais. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Qais. Free Dowlonad  by Saeed Qais in PDF.