روز ہوا میں اڑنے کی فرمائش ہے

روز ہوا میں اڑنے کی فرمائش ہے

یہ میری مٹی میں کیسی خواہش ہے

چہرہ چہرہ غم ہے اپنے منظر میں

اور آنکھوں کے پیچھے ایک نمائش ہے

اک تیری آواز نہیں آتی ورنہ

چھوٹے سے اس گھر میں ہر آسائش ہے

اب کے ساون آئے تو تم آ جانا

سارے بستی والوں کی فرمائش ہے

اک دن شیش محل سے باہر بھی دیکھو

خیمے کی بھی اپنی ایک رہائش ہے

ان رنگوں کو سورج کھا جاتا ہے قیسؔ

جن رنگوں میں تھوڑی سی آلائش ہے

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Qais. is written by Saeed Qais. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Qais. Free Dowlonad  by Saeed Qais in PDF.