Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5e3b2254ee7a7e7a8a18309479294d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں زندہ ہوں - سعید نقوی کی شاعری - Darsaal

میں زندہ ہوں

میں سنتا ہوں سو زندہ ہوں

میں سونگھوں ہوں سو زندہ ہوں

اور لمس بھی زندہ ہے میرا

حیرانی اب تک باقی ہے

ہے میری بصیرت اب بھی جواں

اور چکھنے سے پرہیز کہاں

پر سوچنا مجھ کو دوبھر ہے

کہ سوچ کی راہیں مشکل ہیں

جو سوچتے ہیں کب جیتے ہیں

یا زہر کا پیالہ پیتے ہیں

یا صدمے سے مر جاتے ہیں

میں زندہ رہنا چاہتا ہوں

تو ریت میں دے کر سر اپنا

میں سنتا ہوں میں سونگھتا ہوں

اک لمس بصیرت باقی ہے

میں سنتا ہوں میں سونگھتا ہوں

میں زندہ ہوں میں زندہ ہوں

مجھ کو نہیں جینے کی پروا

میں زندہ رہنا چاہتا ہوں

(484) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.