Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_090129018d737c42d6ca57c47df42174, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کالا موتیا - سعید نقوی کی شاعری - Darsaal

کالا موتیا

آج ایک کالے کو

مرسڈیز میں دیکھا

دل میں وسوسے جاگے

ڈرگز کا یہ پیشہ ہے

عورتوں کی دلالی

یا ہے بینک کا ڈاکو

ہو نہ ہو یہ گاڑی بھی

پار کر کے لایا ہے

اس دھیان میں میرا

پاؤں اس طرح الجھا

مرسڈیز سر پر تھی

موت سامنے رقصاں

میرا سر بچانے کو

مرسڈیز کالے نے

اپنی گاڑی دے ماری

راستے کے کھمبے سے

سر مرا سلامت تھا

مرسڈیز چکنا چور

کالے نے سلاست سے

میری خیریت پوچھی

میرے منہ سے یہ نکلا

میری آنکھوں میں بھائی

موتیا ہے کالا سا

(611) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.