Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d03ef9895eb961f6cb67c39dda4235b1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں - سعید نقوی کی شاعری - Darsaal

رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں

رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں

کھوے سفر ہی باندھ کے ساحل پہ لائے ہیں

پہلے تو ڈھونڈ ڈھانڈ کے لائے وجود کو

اور پھر ہنکا کے ذات کو محمل پہ لائے ہیں

اٹھتی ہے ہر فرات میں اک موج اضطراب

جب بھی وہ کارواں رہ قاتل پہ لائے ہیں

ساحل کی ریت سے کبھی جس کی بنی نہیں

اس کو سمندروں کے مقابل پہ لائے ہیں

دل ڈر گیا تھا وصل کی حدت کو سوچ کر

اذن خیال کو رہ کامل پہ لائے ہیں

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.