Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4f5382f1de08f4143dd234f6c836c8b2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے سبب ٹھیک نہیں گھر سے نکل کر جانا - سعید عارفی کی شاعری - Darsaal

بے سبب ٹھیک نہیں گھر سے نکل کر جانا

بے سبب ٹھیک نہیں گھر سے نکل کر جانا

جستجو ہو کوئی دل میں تو سفر پر جانا

دن کے تپتے ہوئے موسم میں بھٹکنا ہر سو

شام آئے تو پرندوں کی طرح گھر جانا

ہر گزرتے ہوئے بے رنگ سے موسم کے لیے

اک نئی رت کے نئے پھول یہاں دھر جانا

لوگ جلتا ہوا گھر دیکھ کے خوش ہوتے ہیں

اور ہم نے اسے اب اپنا مقدر جانا

ذہن مفلوج تو افکار ہیں آسیب زدہ

یہ بھی کیا وقت ہے ہر بات پہ ڈر ڈر جانا

سائباں آب رواں پھول بہاریں خوشبو

ان سرابوں سے ہر اک گام ہے بچ کر جانا

اس کی پلکوں پہ چمک اٹھے ہیں جب بھی آنسو

قطرے قطرے کو مرے دل نے سمندر جانا

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Arifi. is written by Saeed Arifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Arifi. Free Dowlonad  by Saeed Arifi in PDF.