Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2d7257f2fdb3fed36965cd3f006d2a9d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زوال کے آئینے میں زندہ عکس - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

زوال کے آئینے میں زندہ عکس

جھٹپٹے کے شہر میں

بیگانگی کی لہر میں

معدوم ہوتی روشنی کے درمیاں

زیست کے پاؤں تلے آئے ہوئے

لوگ ہیں یا چیونٹیاں

تن بدن کی رحل پر

مہمل کتابیں زرد چہروں کی کھلیں

منظروں کی کھوجتی بینائیاں معذور ہیں

یاد رکھنے کی تمنا

بھولنے کی آرزو

حافظے کی بند مٹھی میں ٹھہرتا کچھ نہیں

ہر قدم خواب و خیال وصل کی لذت لیے

ذات کے نیلے سمندر میں کہیں

(ان جزیروں کی ہوا میں سانس لیتے جو مقدر میں نہیں)

ڈھونڈتے ہیں کشتیوں کا راستہ

ہر صبح کے اخبار میں

خود کلامی کی سڑک پر دور تک

(لڑکھڑاتے زرد پتوں کی طرح)

کھولتے ہیں کشمکش کی گٹھریاں

کھلتی نہیں

بھیگتے ہیں تیز بارش میں ندامت کی مگر

روح کی آلودگی دھلتی نہیں

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.