Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c156edd21735b95157f970927407e89, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ذات کی کال کوٹھڑی سے آخری نشریہ - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

ذات کی کال کوٹھڑی سے آخری نشریہ

اب کوئی صحرا نہ اونٹوں کی قطاریں

گھنٹیاں سی جگمگاتی خواہشوں کی

دھیان کے کہرے میں لپٹی

گنگناتی ہیں مگر مضراب آئندہ سفر کے

راستوں کے ساز سے ناراض ہیں

میں اسی اندھی گلی کی قبر میں مرنے لگا

بھاگ نکلی تھی جہاں سے

زیست پیدائش کے دکھ دے کر مجھے

آنکھ سے چپکے نظاروں کے ہزاروں داغ ہیں

جو وقت کی بارش سے بھی دھلتے نہیں

کون سی دیوار میں رخنے ہیں کتنے

کون دروازوں کو کیسی چاٹ دیمک کی لگی ہیں

کون سی چھت تک کسی نے

سیڑھیوں میں ٹھوکریں کتنی رکھی ہیں

ہر کہانی یاد ہے

سن مرے ہم زاد سن!

زندگی کے کھوج میں اب

ہجرتیں واجب ہیں لیکن

سرحدوں سے ماورا ہیں

یا ہوائیں یا صدائیں یا پرندے

میں تمنا کے جہازوں کا مسافر

یا پاسپورٹوں اور ویزوں کے ایر پیکٹ ڈراتے ہیں مجھے

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.